حج کا مفہوم اور اس کی اہمیت و افادیت 99

محدود حج کا فیصلہ، سعودی عرب میں موجود ،صرف غیر ملکی اور مقامی شہری مخصوص تعداد میں شرکت کرسکیں گے

جدہ /سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال مملکت میں مقیم افرادہی حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کورونا وائرس کے باعث حج کے شرکاء کی تعداد کو محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رواں سال سعودی شہری اور اقامہ ہولڈر ہی حج ادا کرسکیں، بیان میں کہاگیا ہے کہ سعودی عرب میں موجود صرف غیر ملکی اور مقامی شہری مخصوص تعداد میں شرکت کرسکیں گے.حج محدود کرنے کا مقصد کورونا سے محفوظ ماحول بنانا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فیصلہ عازمین حج کی صحت و سلامتی کے جذبہ سے کیا گیاہے، اللّٰہ تعالیٰ دنیا کے تمام ممالک کو وبا سے محفوظ رکھے، جبکہ شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ 1441؍ ہجری کے حج کیلئے تمام احتیاطی تدابیر کیساتھ انتظامات کیے جائیں۔ دوسری جانب پاکستان میں وزارت مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے غیر ملکی حجاج کی میزبانی سے معذرت کرلی،پاکستانی عازمین حج کی رقوم کی واپسی سے متعلق طریقہ کار ہنگامی اجلاس میں طے کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال مملکت میں مقیم افرادہی حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔ وزارت کا بیان میں کہنا تھا کہ سعودی عرب میں قیام پذیر مختلف ملکوں کے شہری بھی حج کرسکیں گے اور حج کے دوران بھی حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائیگا۔ وزرات کے مطابق دوران حج کی عازمین سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے سماجی فاصلہ برقرار رکھا جائے گا تاکہ انسانی جان کے تحفظ سے متعلق اسلامی شریعت کے مقاصد پورے کیے جاسکیں۔ سعودی عرب کے سینئر علماء کونسل نے اس بات کی تائید کی ہے کہ حکومت نے حجاج کرام کی صحت اور تحفظ کے پیش نظر مملکت میں مقیم غیرملکیوں کی بہت ہی محدود تعداد کیلئے اس سال 1441 ھ میں حج کا فیصلہ کیا ہے۔ علما کونسل نے کہاہے کہ فیصلہ کیا کہ اجتماعات انفیکشن کی منتقلی کی سب سے بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے دنیا کرونا وبائی امراض کا شکار ہے اور اس کی روک تھام یا اس کو کم خدا تعالیٰ ہی کریگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی شریعت کے مطابق انسانی مفادات کیلئے موجودہ اعلان جائز ہیں ، اور مقاصد اور قواعد کے مطابق ہیں ، لہٰذا اعلیٰ علما کونسل اس کی حمایت کرتی ہے جسکا خادم حرمین شریفین حکومت نے اعلان کیا تاکہ عالمی سطح اس خطرناک وباء کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔دوسری جانب مملکت کی تمام مساجد نماز باجماعت کیلئے sopzکے ساتھ کھولدی گئی ہیں، تاہم مسجد الحرام میں جزوی طور پہ حرمیں اسٹاف، سیکورئیٹی،صحت وصفائی کاعملہ باجماعت نمازیں ادا کررہے ہیں جبکہ طواف کاسلسلہ بھی جاری ہے، تاحکم ثانی عمرہ کی ادائیگی پہ پابندی برقرار ہے ۔دریں اثناء پاکستان میں ترجمان وزارت مذہبی امور نے بتایاگ کہ سعودی عرب کے وزیر حج و عمرہ کا وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے جس میں سعودی وزیر حج ڈاکٹر صالح بن بنتن نے حج سے متعلق فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا۔ ترجمان مذہبی امور عمران صدیقی نے بتایا کہ راوں سال سال صرف سعودی شہری اور اقامہ ہولڈر ہی حج ادا کر سکیں گے، انہوں نے بتایا کہ کورونا کے باعث سعودی حکومت نے غیر ملکی حجاج کی میزبانی سے معذرت کر لی، پاکستان میں وزارت مذہبی امور نے نئی صورتحال کے تحت ہنگامی اجلاس بلا لیا، عازمین حج کی رقوم کی واپسی سے متعلق طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں