پاکستان اور دیگر ایجنسیاں نوجوانوںکو گمراہ کرکے ملی ٹنسی کی جانب دھکیل دینے میں مصروف 52

جموں کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر حملے نا قابل برداشت ، ملوثین کو بخشا نہیں جائے گا

پچھلے تین مہینوں میں 42 ملی ٹنٹ ،2021 میں مختلف کارروائیوں میں کل 32 غیر ملکی مارے گئے
حملے ملی ٹنٹوں کی منحرف ذہنیت کی عکاسی ، ضروری کارروائی کی جائے گی/ ڈی جی پی دلباغ سنگھ
سرینگر /05اپریل /ندا نیوز نیٹ ورک پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ جموں کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر حملوں کو برادشت نہیں کیا جا سکتا ہے اور جو بھی ملوث پایا جائے گا ان کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے گی ۔ اس دوران پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے بتایا کہ پچھلے تین مہینوں میں 42 ملی ٹنٹ مارے گئے ہیں اور 2021 میں انسداد ملی ٹنسی کی مختلف کارروائیوں میں کل 32 غیر ملکی ملی ٹنٹ مارے گئے ہیں۔ ندا نیوز نیٹ ورک کے مطابق سری نگر کے مائسمہ میں ملی ٹنٹوں کے حملے میں ہلاک ہونے والے سی آر پی ایف کے اہلکار کو خراج تحسین پیش کرنے کے ہمہامہ سرینگر میںمنعقد ہ ایک تقریب کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی بی پی نے کہا کہ ملی ٹنٹ عوام کے دشمن ہیں، سرحد پار سے ان کے آقا اس حقیقت کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں کہ کشمیر میں لوگ پرامن زندگی گزار رہے ہیں۔ وادی میں غیر کشمیریوں پر حالیہ حملوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ یہ حملے ملی ٹنٹوں کی منحرف ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ڈی جی پی نے کہاسبھی حملوں کی مذمت کر رہے ہیں ان واقعات میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں واضح الفاظ میں کہا رہا ہوں کہ جموں کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر حملوں کو برادشت نہیں کیا جا سکتا ہے اور جو بھی ملوث پایا جائے گا ان کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے گی ۔ دلباغ سنگھ نے مزید کہا کہ گزشتہ تین مہینوں میں 42 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔جبکہ 2021 میں 32 غیر ملکی عسکریت پسند مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ پولیس جموں و کشمیر میں امن کو مضبوط بنانے کے لیے کام جاری رکھے گی۔ وادی کشمیر میں غیر مقامی مزدوروں اور سی آر پی ایف اہلکاروں پر حالیہ عسکریت پسندوں کے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے، پولیس سربراہ نے کہا کہ یہ حملے وحشیانہ اور پاگل پن کا واضح مظہر ہیں۔سول سوسائٹی سمیت ہر کسی نے ان حملوں کی مذمت کی۔ ہم ان حملوں کی بھی مذمت کرتے ہیں،‘‘ انہوں نے کہا کہ واقعات میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔پولیس چیف نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے معاون کاروں کو “گردش سے باہر رکھا جا رہا ہے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے”۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں