دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مرکز نے مضحکہ خیز صورت حال پیش کی 52

دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مرکز نے مضحکہ خیز صورت حال پیش کی

جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی سے متعلق ہونے والی باتوں میں کوئی صداقت نہیں / سوز
سرینگر /25مارچ / ندا نیوز نیٹ ورک // مرکزی وزیر خزانہ نے آئین ہند کی دفعہ 370 کی یک طرفہ منسوخی کو خود بی جے پی پارٹی اور مرکزی حکومت کیلئے مضحکہ خیز صورت حال میں پیش کیا کا اعتراٖف کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوزؔ نے کہا کہ ’’چونکہ موجودہ مرکزی حکومت نے 370 کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور منسوخ کیا ہے، اب دہلی میں حکمران جماعت سے وابستہ منسٹر فرداًفرداً غلط تعبیر سے آئین ہند کی اُس دفعہ کی منسوخی کو جائز قرار دے کر اپنے لئے خجالت پیدا کر رہے ہیں!۔ ندا نیوز نیٹ ورک کو موصولہ ایک بیان کے مطاق سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوزؔ نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دراصل آر ایس ایس ؍بی جے پی سنگھٹن کو خیال ہے کہ جھوٹ کو بار بار دہرا کر سچ بنایا جا سکتا ہے!انہوں نے کہا کہ نہ صرف ہندوستان کے لوگ بلکہ بین الاقوامی سطح پر لوگ جانتے ہیں کہ مرکزی سرکار نے اس ضمن میں قانون اور آئین کے خلاف کام کیا ہے۔ سوز نے کہا کہ اس سلسلے میں یہ بات یقینی ہے کہ جموںوکشمیر کے لوگ اس دفعہ کی بحالی کیلئے مضبوط جمہوری تحریک میں شامل ہو گئے ہیں ۔ سرکار میں شامل لوگ اپنی مجبوری میں سوچتے ہیں کہ اُن کو یہ پروپگنڈا کام آئے گا کہ اس دفعہ کی منسوخی لوگوں کیلئے فائدہ مند ہے۔ سیتا رامن نے بی جے پی کے دوسرے لوگوں کی طرح واضح طور جھوٹ بولا ہے کہ اس دفعہ کی منسوخی کے بعد کشمیر میں بہت ترقی ہوئی ہے اور لوگوں کیلئے بھلا ہوا ہے۔اگر سیتھا رمن لوگوں کیلئے صرف ایک فائدے کا ذکر کرتی تو انفرادیت واضح ہو جاتی۔سیتھا رمن نے اُسی طرح جھوٹ بولا ہے جس طرح دوسرے لیڈر بولتے ہیں!!۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں