کشمیر میں اگلے تین ماہ کیلئے کسی ہوٹل کا کمرہ دستیاب نہیں 48

کشمیر میں اگلے تین ماہ کیلئے کسی ہوٹل کا کمرہ دستیاب نہیں

مرکزی سرکار وادی کے سیاحت کو بڑھانے کی طرف خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ جے کشن ریڈی
سرینگر/23مارچ//مرکزی وزیر سیاحت جے کشن ریڈی نے بتایا کہ وادی کشمیر میں ٹورام شعبہ کو بڑھاوادیا جارا ہے جس کی وجہ سے وہاں روزگار کے وسائل بھی بڑھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019کے بعد جموں کشمیر کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔انہوںنے بتایا کہ سرینگر میں اگلے تین ماہ کیلئے کسی بھی ہوٹل کا کوئی کمرہ خالی نہیں ہے اور سیاح پیشگی بُکنگ کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ سرینگر میں ’’نائٹ فلائٹوں‘‘شبانہ پروازیں بھی چلائی جارہی ہیں تاکہ یہاں آنے والے سیاحوں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق مرکزی وزیر سیاحت جے کشن ریڈی نے ایوان میں جموں کشمیر بجٹ پر بحث کے دوران کہا کہ دفعہ 370کے بعد وادی کشمیر میں سیاحت کو بڑھانے کی طرف سرکار خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ جی کشن ریڈی نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے وادی سیاحت کے شعبے میں مثبت تبدیلی دیکھ رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ ’’سیاحت کے شعبے میں ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس ماہ جموں کے لیے 322 پروازیں چلائی گئیں۔ سرینگر میں 512 پروازیں سیاحوں کے لیے تھیں۔ اگلے تین ماہ تک سرینگر میں کمرہ دستیاب نہیں ہے۔ رات کی پروازوں کے لیے کوئی سہولت نہیں تھی، ہم نے اس کے لیے بھی انتظامات کیے ہیں۔ یہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی حقیقت ہے کہ امسال سیاحوں کی تعداد ریکارڈ قائم کرے گی اور اس کیلئے یوٹی سرکار مرکزی سے برابر تعاون کررہی ہے اور حال ہی میں یہاں خلیجی ممالک کو جو وفد وارد ہوا ہے اس سے بھی بین الاقوامی سیاحت کو بڑھاوا ملنے کی امید ہے ۔ دریں اثناء پارلیمنٹ میں کشمیر فائلز پر بھی گرما گرم بحث جاری رہا جس دوران شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے حکمراں پارٹی پر “فلم کو سیاسی رنگ دینے” پر حملہ کیا۔ “.ہر روز، ایک خاص فلم پر بحث ہوتی ہے۔ ہم کشمیری پنڈتوں کی بات کر رہے ہیں۔ تاہم اس بجٹ میں کشمیری پنڈتوں کے لیے کوئی بندوبست نہیں ہے۔ آپ (فلم کے ذریعے) تاریخ پیش کر رہے ہیں۔ آپ زخموں کو کھول سکتے ہیں، لیکن آپ کو ان زخموں کو بھرنا ہے۔ فلم انسانیت اور نسل کشی کے بارے میں ہے، لیکن آپ نے فلم کو سیاسی رنگ دے دیا۔ یہ بدقسمتی ہے۔ اس دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ وویک تنکھا نے کہا کہ مرکز کو ان کی طرف سے بجٹ کا فیصلہ کرنے سے پہلے مقامی لوگوں کی خواہشات کو سننا چاہئے۔کشمیر صرف آرٹیکل 370 کے بارے میں نہیں ہے۔ حکومت بجٹ کی ترجیح پر فیصلہ کرنے سے پہلے ذہنوں کی میٹنگ ہونی چاہئے۔کشمیری پنڈت وادی میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، لیکن ماحول سازگار نہیں ہے۔کشمیری پنڈتوں کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے تنکھا نے ایوان کو بتایا کہ وہ ایک پرائیویٹ ممبرز بل – کشمیری پنڈت (بچاؤ، بحالی، بازآبادکاری، بحالی) بل، 2022 پیش کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں