85

یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے بعد صورتحال کشیدہ ، تازہ شلنگ میں بھارتی طالب علم از جاں

ہندوستانی سفارتخانہ سے ایڈوائزری جاری ،بھارتی شہریوں اور طلبہ کو کیف چھوڑ نے کی ہدایت
یوکرین میں موجود بھارتی طلبہ کو کافی پریشانیوں کا سامنا ،خوراک اور ادویات کی بھی بڑی قلت
سرینگر/یکم مارچ/یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بیچ منگل کی صبح شلنگ کے نتیجے میں وہاں زیر تعلیم ایک بھارتی طالب علم از جاں ہو گیا ہے ۔ ادھر یوکرین میںموجود بھارتی طلبہ کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے جبکہ انہیں خوراک اور ادویات بھی بڑی مشکل سے مل رہی ہیں، کیونکہ مقامی لوگوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔اسی دوران یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانے نے ایڈ وائزری جاری کرتے ہوئے تمام ہندوستانی شہریوں اور طلبہ سے کہا کہ وہ جلد از جلد دارالحکومت کیف چھوڑ دیں۔سی این آئی مانیٹر نگ کے مطابق یوکرین میں روس کی فوجی کارورائی کے بعد وہاں جاری کشیدہ صورتحا ل کے بیچ منگل کی صبح طرفین کے مابین شلنگ کے نتیجے میں یوکرین میں زیر تعلیم ایک بھارتی طالب علم از جاں ہو گیا۔ مرکزی وزارت خارجہ ترجمان ارندام بھاگچی نے سماجی وئب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے اس کی تصدیق کی اور لکھا کہ انتہائی دکھ کے ساتھ یہ بات دی جاتی ہے کہ یوکرین میں زیر تعلیم ایک ہندوستانی طالب علم کی موت ہوئی ہے ۔ انہوں نے مزید لکھاکہ وزرات خارجہ مسلسل مہلوک طالب علم کے افراد خانہ کے ساتھ رابطے میں ہے ۔ ادھر یوکرین میںجاری کشیدگی کے بیچ جنگ نے تباہی مچا رکھی ہے اور ان حالات کے درمیان یوکرین میں اب بھی ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے درمیان یوکرین کے شہر خار کیف میں بنکر کے اندر پھنسے ہندوستانی طالب علم اسیوین حسین نے اپنے درد کا اظہار کیا ہے۔ اسیوین حسین کا تعلق کیرالہ سے ہے۔رپورٹس کے مطابق خبر رساں ادارے سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے ہندوستانی طالب علم حسین کا کہنا تھا کہ یوکرین کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ انہیں خوراک اور ادویات بھی بڑی مشکل سے مل رہی ہیں، کیونکہ مقامی لوگوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ ہندوستانی طالب علم نے اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے کہا، ’’یہاں بنکر میں درجہ حرارت اتنا نیچے چلا گیا ہے جیسے برف جم گئی ہو۔ پچھلے 48 گھنٹوں میں ہمارے پاس روٹی کا صرف ایک ٹکڑا بچا ہے، کھانے اور پانی کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ ہندوستانی طالب علم کا کہنا ہے کہ یوکرین انتظامیہ کی جانب سے دی جا رہی مدد میں صرف یوکرین کے لوگوں پر توجہ دی جا رہی ہے۔ادھر یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانے نے منگل کو تمام ہندوستانی شہریوں اور طلبہ سے کہا کہ وہ جلد از جلد دارالحکومت کیف چھوڑ دیں۔ہندوستانی سفارت خانے نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ میں لکھا،’یوکرین کے دارالحکومت کیف میں رہنے والے ہندوستانیوں کو فوری طور پر نکل جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ سفارت خانے نے آج طلبہ سمیت تمام ہندوستانی شہریوں سے فوری طور پر کیف چھوڑنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔انھیں یہاں سے ٹرین یا ٹرانسپورٹ کے دوسرے ذرائع سے جانے کی صلاح دی گئی ہے‘۔قابل ذکر ہے کہ یوکرین اور روس کے حملوں کے درمیان ہزاروں ہندوستانی وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔گذشتہ 24 فروری کو روسی فوج کے یوکرین پر حملے کے بعد ہندوستانی شہریوں کو پڑوسی ممالک سے نکالا جا رہا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں