ایس معشوق احمد
رابطہ:-8493981240
موجودہ دور میں مسابقتی امتحانات میں کامیابی حاصل کرنا اب قدرے آسان ہوگیا ہے۔پہلے ان امتحانات کی تیاری کے لیے بہترین کتابوں کا قحط تھا لیکن اب وافر مقدار میں کتابیں دستیاب ہیں جن کے مطالعے سے ایک طالب علم آسانی سے کامیابیاں سمیٹ سکتا ہے۔اب ایک طالب علم کو پہلے جیسے مشکلات اور مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔اردو زبان میں بھی اب ایسے امتحانات کے لیے کتب موجود ہیں جن میں ہر وہ معلومات صحت کے ساتھ درج ہے جو ان امتحانات کو پاس کرنے کے لیے ضروری ہے۔ملکی سطح پر اب ہر گزرتے سال کے ساتھ ایک نئی ضخیم معلوماتی کتاب طالب علموں کی ضرورت کے عین مطابق چھپ کر آتی ہے جو ان امتحانات کے لیے نہایت مفید ہوتی ہے۔نیٹ ہو یا سیٹ ،کسی یونیورسٹی میں ایم اے کا داخلہ لینا ہو یا پی ایچ ڈی کے لیے انٹرنس یا لیکچرار شب کی اسکریننگ یہ کتابیں مدگار ثابت ہوتی ہیں اور ایک طالب علم قلیل وقت میں کام کی باتیں ان سے لے سکتا ہے جس سے اس کی معلومات میں ہی اضافہ نہیں ہوتا بلکہ وہ آسانی سے اپنے مطلوبہ ہدف کو پا لیتاہے۔ کشمیر کی بات کی جائے تو یہاں ایسے امتحانات کے لیے کامیابی کی ضامن جو پہلی ضخیم کتاب منظر عام پر آئی وہ ڈاکٹر جوہر قدوسی کی کتاب گلدستہ اردو ہے۔ یہ کتاب پہلی بار 2009 ء میں چھپ کر آئی۔تب سے آج تک اس کتاب کے تقریبا ایک درجن سے زائد ایڈیشن آچکے ہیں جو ہاتھوں ہاتھ بک رہے ہیں کیونکہ مولف نے اس کتاب کو طلباء کی ضرورتوں کے عین مطابق ترتیب دیا ہے۔
گلدستہ اردو کو مولف نے تیرہ ابواب میں تقسیم کیا ہے اور ہر باب کے مزید ذیلی ابواب ہیں۔پہلے باب “تاریخی اثاثہ” کے عنوان سے باندھا گیا ہے۔اس باب کے ذیلی ابواب پندرہ ہیں۔
1. زبان و قواعد :- اس باب میں زبان کی تعریف ، زبان اور بولی کا فرق ، اردو زبان کے آغاز کے متعلق مختلف نظریات، لسانیات اور رسم الخط پر معلومات دی گئی ہے۔زبان و قواعد پر نواسی آبجیکٹو سوالات کے علاوہ زبان و قواعد اور عروض و بلاغت پر اڑسٹھ اہم کتابوں کے نام دیے گئے ہیں۔آخر پر علم عروض کے متعلق جانکاری بھی دی گئی ہے۔
2۔لسانیات:- اس باب میں لسانیات پر اٹھانوے آبجیکٹو سوالات ،اس موضوع پر اڑتیس اہم کتابوں کی فہرست کے علاوہ لسانیات کی وضاحت کی گئی ہے۔
3.دکنیات :- دکنیات سے متعلق پچانوے آبجیکٹو سوالات ، قطب شاہی دور کا تعارف اور دکنیات کے متعلق ستر اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
4. میریات:- اس باب میں میریات کے متعلق چون آبجیکٹو سوالات کے علاوہ مختلف شعراء کے اشعار درج کئے گئے ہیں جن میں میر کی عظمت کا اعتراف کیا گیا ہے ۔ میر پر چودہ اہم کتابوں اور میر کے تصور غم پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
5.غالبیات :- اس باب میں غالبیات پر ایک سو سولہ آبجیکٹو ، غالب کے بارے میں پانچ نقادوں کی آراء،چند کتابوں میں سات کتابوں کے نام ، غالب کے متعلق ستاون اہم کتابوں کی فہرست کے علاوہ چند مزید کتابوں کے تحت تیرہ کتابوں کے نام درج کئے گئے ہیں۔
6.اقبالیات :- اس باب میں اقبالیات کے حوالے سے ایک سو آٹھ آبجیکٹو ،ایک اہم ویب سائٹ کا نام جس پر اقبال کے متعلق چودہ سو کتابیں دستیاب ہیں ، اقبالیات پر ایک سو چار اہم کتابوں کی فہرست اور علامہ کی کتابوں کا خاکہ دیا گیا ہے۔
7.دبستان دہلی :- اس باب میں دبستان دہلی پر تین آبجیکٹو ،انیس اہم سوالات ،دبستان دہلی کی خصوصیات کے علاوہ اس موضوع پر اٹھارہ اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
8. دبستان لکھنو:- اس باب میں دبستان لکھنو پر تین آبجیکٹو سوالات ، تیرہ اہم سوالات ،دبستان لکھنو پر تیرہ اہم کتابوں کی فہرست اور دبستان لکھنو کی خصوصیات کو درج کیا گیا ہے۔
9. فورٹ ولیم کالج :- اس عنوان کے تحت فورٹ ولیم کالج سے قبل اردو میں نثر نگاری سے متعلق اہم نکات ، فورٹ ولیم کالج کی ادبی خدمات ،کالج کے اہل قلم کی کتابوں کی فہرست ، اس کالج کے متعلق انیس آبجیکٹو ،فورٹ ولیم کالج کے متعلق اہم سوالات اور فورٹ ولیم کالج کے مولفین کی تالیفات کے علاوہ اس موضوع پر اٹھارہ کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
10.دہلی کالج :- اس باب میں دہلی کالج کے متعلق اہم نکات ، دہلی کالج سے متعلق اہم سوالات و جوابات اور اس کالج پر لکھی گئی تیرہ اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
11. علی گڑھ تحریک :- اس تحریک سے متعلق اکتالیس آبجیکٹو سوالات ، اہم سوالات و جوابات ، سنتالیس اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
12.ترقی پسند تحریک:- اس باب میں ترقی پسند تحریک کے متعلق تیس آبجیکٹو سوالات ، اہم نکات کے متعلق سوالات و جوابات اور اس موضوع پر سترہ اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
13.جدیدت :- اس باب میں جدیدیت سے متعلق اہم نکات کی وضاحت ، ضروری سوالات و جوابات اور اس موضوع پر اکیس اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
14. عروض و بلاغت :- اس باب میں عروض و بلاغت سے متعلق دو سو نو آبجیکٹو اور آخر پر اردو زبان و ادب کی تاریخ کے متعلق بتیس اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
15.اردو شعر و ادب کی تاریخ کے اہم نام :- اس باب کو تینوں حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔پہلے حصے میں شمالی ہند ، گجری ادب ، بہمنی دور ، عادل شاہی ادب ، قطب شاہی ادب ، ایہام گوئی کی روایت ، سودا میر اور دیگر شعراء کے نام دیے گئے ہیں۔حصہ دوم میں انیسویں صدی کے شعرا ، مرثیہ گو شعراء ، فورٹ ولیم کالج ، سرسید اور ان کا عہد ،دہلی کالج ، تحقیق و تنقید ،ڈراما نگار ، اردو فکشن سے وابستہ قلمکاروں کی لسٹ مرتب کی گئی ہے۔حصہ سوم میں بسیویں صدی کا شعر وادب ، حلقہ ارباب ذوق، ترقی پسند شعراء ، ترقی پسند فکشن نگار ، بیسویں صدی میں اردو تحقیق ، تنقید و فکشن نگار ، پاکستانی اردو شعراء ، نعت گو پاکستانی شعراء ، پاکستانی شاعرات کے ناموں کے علاوہ پاک ٹی ہاوس سے متعلق معلومات ، اہم لغات و انسائیکلو پیڈیا کتابوں کے چالیس نام،اردو میں غیر افسانوی ادب سےمتعلق چودہ کتابوں کی فہرست اور ترجمہ نگاری سے متعلق بائیس کتابوں کے نام درج کئے گئے ہیں۔
باب دوم اقسام شعر” میں شاعری کی مختلف اصناف کے بارے میں اہم معلومات دی گئی ہے۔ باب دوم کے ذیلی عنوان بھی پندرہ ہیں۔
1. غزل :- اس باب میں غزل سے متعلق اہم نکات کی وضاحت ، اٹھتر آبجیکٹو سوالات ، اس موضوع پر پینسٹھ اہم کتابوں کی فہرست کے علاوہ بعض مشہور شعراء کی غزلیات کا پہلا مصرعہ دیا گیا ہے۔
2. قصیدہ :- اس باب میں صنف قصیدہ سے متعلق اہم نکات کی وضاحت ، چھہتر آبجیکٹو سوالات ، سودا ، ذوق ،غالب ، امیر مینائی ، مصحفی، منیر شکوہ آبادی ، محسن کاکوروی کے مشہور قصائد ،قصیدے سے متعلق گیارہ اہم کتابوں کی فہرست کے علاوہ بازگشت کے عنوان سے قصیدے کی تعریف کی گئی ہے۔
3. مرثیہ :- اس باب میں مرثیہ سے متعلق اہم نکات کی وضاحت ، بازگشت کے عنوان سے مرثیہ کی تعریف ، ستر آبجیکٹو سوالات اور اس صنف پر تنتالیس اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
4. مثنوی :- اس باب میں صنف مثنوی کے بارے میں ایک سو ترسٹھ آبجیکٹو اور اکیس اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
5. اردو نظم اور جدید نظم :- اس باب میں نظم سے متعلق اہم نکات ، بازگشت کے عنوان سے نظم کے متعلق خیالات ، ایک سو بیانوے آبجیکٹو سوالات ،صنف نظم سے متعلق مختصر اہم سوالات و جوابات ، اردو کی مشہور نظموں کی فہرست مع شعراء ، قدیم و جدید نظم پر اٹھاون اہم کتابوں کی فہرست کے علاوہ بازگشت کے عنوان تلے نظم کی تعریف کی گئی ہے۔
6. رباعی :- اس باب میں رباعی کے متعلق اہم نکات کی وضاحت ،صنف رباعی کے بارے میں مختصر سوالات و جوابات ،چھ آبجیکٹو سوالات اور صنف رباعی کے متعلق چار اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
7۔واسوخت :- اس باب میں واسوخت پر اہم سوالات و جوابات ، اس موضوع پر ایک کتاب کا نام اور بازگشت کے عنوان سے واسوخت کی تعریف اور دیگر لوازمات کی وضاحت کی گئی ہے۔
8. ریختی :- اس باب میں ریختی پر سوالات و جوابات کی صورت معلومات دی گئی ہے۔
9.قطعہ :- اس باب میں قطعہ پر سوالات و جوابات دیے گئے ہیں۔
10۔گیت :- اس باب میں گیت کے موضوع پر اہم سوالات و جوابات کے علاوہ دو اہم کتابوں کی فہرست اور بازگشت کے عنوان سے گیت کی تعریف کی گئی ہے۔
11.شہر آشوب :- اس باب میں شہر آشوب پر اہم سوالات و جوابات اور مرزا داغ کے شہر آشوب کا بند درج کیا گیا ہے۔
12۔ سانیٹ :- اس باب میں سانیٹ سے متعلق اہم سوالات و جوابات ، سانیٹ پر اہم کتاب اور بازگشت کے عنوان سے سانیٹ کی تعریف دی گئی ہے۔
13. دوہا :- اس باب میں دوہے پر اہم سوالات و جوابات ، اس موضوع پر تین اہم کتابوں کی فہرست اور بازگشت کے عنوان سے دوہا کی تعریف دی گئی ہے۔
14. پیروڈی :- اس باب میں پیروڈی پر اہم سوالات و جوابات اور بازگشت کے عنوان سے دوہا کی تعریف دی گئی ہے۔
15. ہائیکو:- اس باب میں ہائیکو کے متعلق اہم سوالات و جوابات دیے گئے ہیں۔
گلدستہ اردو کا تیسرا باب ” اقسام نثر ” ہے جس میں نثر کی مختلف اصناف پر معلومات دی گئی ہے ۔اس باب کے ذیلی ابواب پندرہ ہیں۔
1۔داستان :- اس باب میں داستان کے متعلق اہم نکات ، ترسٹھ آبجیکٹو سوالات ، داستان سے متعلق مختصر سوالات ، پنتیس اہم کتابوں کی فہرست اور بازگشت کے عنوان سے داستان کے بارے میں اہم معلومات دی گئی ہے۔
2۔ناول :- اس باب میں ناول کے بارے میں اہم نکات ، ایک سو نواسی آبجکیٹو سوالات ، بعض مشہور ناول نگاروں اور مشہور کرداروں کی فہرست، زمانی اعتبار سے ناولوں کی فہرست مع ناول نگار ، اس موضوع پر ساٹھ اہم کتابوں کی فہرست اور اردو ناول نگاری میں علامتی اور استعاراتی رحجان پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
3. ڈراما:- اس باب میں صنف ڈراما کے اہم نکات کی وضاحت ، بازگشت کے عنوان سے ڈراما کی مختصر تاریخ پر معلومات ، ایک سو آبجیکٹو سوالات ، چند ڈراما نگار اور ان کے ڈرامے اور صنف ڈراما کے متعلق باون اہم کتب کی فہرست دی گئی ہے۔
4. افسانہ :- اس باب میں افسانہ کے متعلق اہم نکات کی وضاحت ، ایک سو نواسی آبجیکٹو سوالات ، افسانہ سے متعلق مختصر سوالات ، بعض مشہور افسانوی مجموعوں اور افسانہ نگاروں کی فہرست اور اس موضوع پر ستاون اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
5. طنز و مزاح :- اس باب میں طنز مزاح کے اہم نکات ، سنتیس آبجیکٹو سوالات اور اٹھائیس کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
6. تنقید و تحقیق :- اس باب میں تنقید و تحقیق کے متعلق اہم نکات ، بازگشت کے عنوان سے تنقید اور تحقیق میں فرق ، ایک سو اٹھتر آبجیکٹو سوالات ، چند تنقید نگاروں کی کتب کی فہرست اور دوسو بیس اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
7. مکتوب نگاری :- اس باب میں مکتوب نگاری سے متعلق اہم نکات کی وضاحت، نو آبجیکٹو سوالات ، اہم مختصر سوالات و جوابات اور اس موضوع پر اہم گیارہ کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
8۔ تذکرہ نگاری :- اس باب میں اہم نکات کی وضاحت ، اور ایک سو سولہ کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
9. سوانح نگاری :- اس باب میں سوانح نگاری سے متعلق اہم نکات ، خود نوشت سے متعلق اہم نکات ، سوانح اور خودنوشت کے بارے میں چھیالیس آبجیکٹو سوالات اور اس موضوع پر بائیس اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
10 ۔ تمثیل نگاری :- اس باب میں تمثیل نگاری کے بارے میں اہم نکات کی وضاحت ، اس موضوع پر پانچ اہم کتابوں کی فہرست اور بازگشت کے عنوان سے اس پر مزید معلومات درج کی گئی ہے۔
11. انشائیہ :- اس باب میں انشائیہ کے متعلق اہم نکات ، سولہ آبجیکٹو سوالات ، انشائیہ کے بارے میں چند اقوال اور بیس اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
12. خاکہ نگاری :- اس باب میں خاکہ نگاری کے بارے میں اہم نکات کی وضاحت ، گیارہ آبجیکٹو سوالات ، مختصر سوالات و جوابات ، بازگشت کے عنوان سے خاکہ کی تعریف ، انشاء سے مجتبی حسین تک خاکہ نگاروں کی فہرست مع مجموعے اور اس موضوع پر ساٹھ اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
13.سفر نامہ :- اس باب میں سفر نامہ نگاری پر اہم نکات کی وضاحت ، بازگشت میں اس پر مزید معلومات، سات آبجیکٹو سوالات، چند مختصر سوالات و جوابات یوسف خان کمبل پوش سے لے کر قدرت اللہ شہاب تک کے سفر ناموں کا ذکر اور اس موضوع پر لکھی گئی گیارہ اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
14. رپوتاژ :- اس باب میں رپوتاژ کے بارے کے میں اہم نکات پر سوالات و جوابات ، اردو میں لکھے گئے رپوتاژوں کی فہرست اور اس موضوع پر چار اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
15۔ متفرقات اس باب میں اہم معلومات پر مختصر سوالات و جوابات کی صورت ضروری معلومات درج کی گئی ہے۔
گلدستہ اردو کا چوتھے باب ” عام معلومات” ( جنرل نالج ) ہے۔اس باب کو چار ذیلی ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔
1. اردو معلومات عامہ :- اس باب میں چار سو تیرہ آبجیکٹو سوالات کے علاوہ لغت کا مفہوم دیا گیا ہے۔
2. بعض مشہور مستشرقین :- اس باب میں مستشرق کی تعریف اور مشہور مستشرقین کی فہرست اور کارنامے درج کئے گئے ہیں۔
3. اردو فکشن کے چند مشہور کردار :- اس باب میں ناولوں ، ڈراموں اور افسانوں کے مشہور کرداوروں کی فہرست مع ناول نگار ، ڈراما نگار اور افسانہ نگاروں سمیت دیے گئے ہیں۔
4. بعض اہم ترقی پسند مصنفین:- اس باب میں ترقی پسند تحریک سے وابستہ بیس شعراء ، سولہ فکشن نگاروں اور بارہ ناقدین کی فہرست مع تاریخ پیدائش اور وفات درج کی گئی ہے۔
گلدستہ اردو کے پانچویں باب کا عنوان “اردو صحافت” رکھا گیا ہے۔اس باب میں اردو ( ادبی و غیر ادبی ) صحافت کا تاریخی سفر کے متعلق مختصر سوالات و جوابات ، اس موضوع پر ایک سو چھ آبجیکٹو سوالات اور صحافت اور انفار میشن ٹیکنالوجی پر نوبے اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔
زیر تبصرہ کتاب کا چھٹا باب جموں و کشمیر میں اردو ہے۔اس باب میں جموں و کشمیر میں اردو کے اہم نکات، اخبارات و رسائل کی فہرست ، شعراء کی فہرست ، ایک سو بیانوے آبجیکٹو سوالات ، جموں و کشمیر میں اردو کے متعلق پروفیسر حامدی کاشمیری سے ملک راج صراف تک بارہ کتابوں کی فہرست ، کلچرل اکادمی کی بارہ مطبوعات کی فہرست ، جموں و کشمیر کے حوالے سے پروفسیر آل احمد سرور سے لے کر دیپک بدکی تک لکھے گئے بائیس تحقیقی مضامین کی فہرست ، جموں وکشمیر میں اردو تحقیق پروفیسر حامدی کاشمیری سے ڈاکٹر شبینہ پروین تک چون پی ایچ ڈی اسکالر کی 2002 ء تک فہرست ، کشمیر یونیورسٹی سے 2002ء تک ایم فل کرنے والے تہتر اسکالروں کی فہرست ، شعبہ اردو کشمیر یونیورسٹی کی تیس مطبوعات کی فہرست اور افسانہ نگاروں کے نام مع افسانوی مجموعے درج کئے گئے ہیں۔
گلدستہ اردو کا ساتواں باب ” اردو ادارے ” کے عنوان سے باندھا گیا ہے۔ اس باب میں اردو شعر و ادب پر اثر انداز ہونے والے بعض مشہور ادبی معرکوں کی فہرست ، کشمیر کے معروف اردو اساتذہ کی فہرست ، اردو شعر و ادب پر اثر انداز ہونے والی انیس اہم تحریکوں اور رحجانات کی فہرست ، اردو کے چھ مشہور کتب خانوں کی فہرست ، جامعات ہند کے سنتیس اردو شعبوں کی فہرست اور چوبیس مختلف اردو اداروں اور اکیڈمیوں کی فہرست دی گئی ہے۔ آٹھویں باب کا عنوان ” اخبارات ، رسائل و جرائد ” رکھا گیا ہے۔اس باب میں ہندوستان سے نکلنے والے ستاون اہم ادبی رسائل و جرائد کی فہرست مع پتہ ، پاکستان سے نکلنے والے انتالیس رسائل و جرائد کی فہرست اور پتے ، اردو کی نئی بستیوں سے نکلنے والے دس رسائل کی فہرست ، بعض پرانے اور نئے رسائل کے نام ، مقام اور مدیراں کی فہرست اور ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے نکلنے والے اخبارات کی فہرست دی گئی ہے۔ کتاب کا نواں باب ” ادبی شخصیات ” ہے۔ اس باب میں بعض اہم علمی ،ادبی ، سیاسی شخصیات کے کوائف ، اردو کے پچاس شعراء کے شعری مجموعوں کی فہرست ، مہینوں کے حساب سے ادبی شخصیات کی تاریخ پیدائش ، ادبی دنیا سے وابستہ شخصیات کو ملنے والے مشہور القابات اور خطابات کی فہرست ، ادباء شعراء کو ملنے والے بعض انعامات و اعزازات کی فہرست ، شعراء کے بیانوے مشہور اشعار اور اکاون مشہور اقوال درج کئے گئے ہیں۔
کتاب کا دسواں باب “مشہور تصانیف” کے عنوان سے ہے۔اس باب میں تیس اہم مصنفین کی مشہور تصانیف کی فہرست ، ابو اللیث صدیقی سے لے کر جوہر قدوسی تک ایک سو پندرہ مصنفین کی کتابوں کی فہرست ، بیسویں صدی کے گیارہ تصنیفی اداروں کی فہرست ، سجاد حیدر یلدرم اور قرۃ العین حیدر کی تصانیف کی فہرست دی گئی ہے۔کتاب کا گیارہواں باب ” اردو سائبر اسپیس ” میں سائبر اسپیس کی تعریف ، سات ویب سائٹس کا تعارف ، اردو میں کمپوٹر کتابت ، ان پیج تھری، اردو ٹاپئنگ کا آسان فارمولہ اور ان پیج اردو سافٹ وئیر چلانے کی معلومات دی گئی ہے۔ ساتھ ہی اس باب میں اردو کی اہم ویب سائٹس کی فہرست دی گئی ہے۔بارہواں باب ” اردو کے بعض اہم ادبی ناشرین و کتب فروش ” میں ہندوستان کے اڑسٹھ، پاکستان کے چھیاسٹھ کتب فروش و ناشرین کی فہرست دی گئی ہے۔کتاب کا تیرہواں باب “حل شدہ سوالنامے” ہے۔ اس باب میں نو حل شدہ پرچوں ، 2011 ء میں کشمیر یونیورسٹی کے ایم اے داخلہ کے لیے اردو کا حل شدہ پرچہ ، 2015 ، 2016 ء میں نیٹ کا حل شدہ پرچہ ii،iii ، سیٹ 2016 ء کا حل شدہ پرچہ ii,iii، لیکچرارشپ کے لیے پی ایس سی 2016 ء کا حل شدہ پرچہ ، اسٹینٹ پروفیسر کے لیے اسکرین ٹیسٹ 2016 ء کا حل شدہ پرچہ دیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر گلدستہ اردو نامی کتاب اردو میں لیے جانے والے تمام مسابقتی امتحانات ، لیکچرار شپ کے لیے اسکریننگ ، انٹرویو ، نیٹ سیٹ ہر امتحان کے لیے مفید ہے۔اس کتاب کے مولف نے حتی الامکان کوشش کی ہے کہ یہ کتاب ریاستی اور ملکی سطح پر منعقد ہونے والے مقابلہ جاتی امتحانات میں حصہ لینے والے طلاب کے لیے معاون و مددگار ثابت ہو۔ اس کتاب میں مفید معلومات عام فہم زبان میں طلباء کے لئے دی گئی ہے تاکہ انہیں کسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ بنا کسی رکاوٹ کے اس سے مستفید ہوسکے۔کتاب کی قیمت مناسب ہے۔ اردو کے کسی بھی امتحان میں حصہ لینے والے طلباء کو اس کتاب کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیے۔