یوکرین بحران پرہندوستان کا موقف مستحکم اور مستقل ہے 72

یوکرین بحران پرہندوستان کا موقف مستحکم اور مستقل ہے

سفارت کاری اور بات چیت ہی واحد آپشن ہے// خارجہ سیکرٹری
نئی دہلی، 29 فروری//خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے اتوار کو کہا کہ یوکرین کے بحران پر ہندوستان کا موقف مستحکم رہا ہے اور اس کے پاس یہ ماننے کی ہر وجہ ہے کہ اسے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ رابطے میں رہنا چاہیے۔جمعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر ہندوستان کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے شرنگلا نے کہا کہ اس نے یقینی طور پر نشاندہی کی ہے کہ انسانی جانوں کا نقصان قابل قبول نہیں ہے۔ہندوستان نے یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مذمت کرنے والی قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کیا، لیکن اس کے ساتھ ہی نئی دہلی نے ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا اور تشدد اور دشمنی کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔شرنگلا نے میڈیا بریفنگ میں کہا،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں، ہم نے بدلتی ہوئی صورتحال پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ہم نے یقینی طور پر اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ انسانی جانوں کا نقصان قابل قبول نہیں ہے۔لیکن ساتھ ہی، ہم نے کہا ہے کہ سفارت کاری اور بات چیت ہی واحد آپشن ہے۔ میرے خیال میں جب موجودہ صورتحال سے نمٹنے کی بات آتی ہے تو ہمارا موقف مستقل رہا ہے۔سیکرٹری خارجہ اس معاملے پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔شرنگلا نے کہا، ہم تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے روس اور یوکرین کے صدور سے بات کی ہے۔ وزیر امور خارجہ بہت سارے مکالموں کے ساتھ رابطے میں ہیں جو صورت حال میں ملوث ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں