73

بھارت پاکستان کے مابین جنگبندی معاہدے پر من وعن عمل کرنے کا ایک سال آج مکمل

آر پار رہائش پذیر لوگوں میں اطمنان دونوں ممالک کی حکومتوں پر معاہدے پرمن وعن عمل کرنے پر دیازور
سرینگر5 2 فروری//بھارت پاکستان کے مابین جنگ بندی معاہدے پر من وعن عمل کرنے کی پہلی برسی مکمل،حدمتارکہ کے آر پار سرحدی علاقوںکے لوگوں میں اطمنا ن کی لہر جاری ،کئی برسوں کے بعد کھیتوں کھلیانوں میں ہریالی نظر آ ئی اسکولوں کالجوں میں درس وتدریس کاکام دیکھاگیا تعمیر وترقی کاکام شروع ہوا ہرماہ جنگبندی معاہدے کی خلاف ورزی سے پندرہ سے اٹھارہ افراد زخمی اور ہر سال آر پار گولیاں چلنے سے تیس سے چالیس افراد کی جانیں ضائع ہوا کرتی تھی۔ سال 2020میں پاکستان کی جانب سے حد متارکہ پر پانچ ہزار پانچ سو بار جنگ بندی معاہدے کی خلا ف ورزی ہوئی تاہم ایک سال سے جنگ بندی معاہدے پر من وعن عمل ہونے کے باعث لوگوں نے راحت کی سانس لی ۔اے پی آ ئی نیوز ڈیسک کے مطابق چوبیس اور پچیس فروری 2021بھارت پاکستان کے مابین تاریخ میں سنہری رات کی حیثیت سے یاد کی جائیگی اس رات بھارت پاکستان ڈائریکٹر ملٹری آپریشنوں کے مابین ہارٹ لائن پر رابطہ ہوا اور دونوں ممالک کے ملٹری ڈائریکٹرآپریشنوں نے جنگ بندی معاہدے پر من وعن عمل کرنے کا فیصلہ لیااور اس بات کایقین دلایاکہ کسی بھی نامساعد حالات کے بارے میں ایک دوسرے کو جانکاری فراہم کی جائیگی تاکہ جنگ بندی معاہدے پر من وعن عمل کرنے کاسلسلہ برقرار رہے ۔ڈائریکٹرملٹری آپریشنوں کے مابین جنگ بندی معاہدے پرمن وعن عمل کرنے پررضامندی ظاہرکرنے کے بعد ا سے زمینی سطح پربھی لاگو کیاگیا اور پچھلے ایک سال سے دونوں ممالک حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پرجنگبندی معاہدے پرمن وعن عمل کرر ہے ہے جسکے نتیجے میں حدمتارکہ ا ور بین الاقوامی کنٹرول لائن کے آر پار سرحدوں کے قریب رہنے والے لوگوں نے راحت لی ۔پچھلے ایک سال سے بھارت پاکستان زیرانتظام کشمیر کے ان سرحدی علاقوں میں تعمیر وترقی کے کام دوبارہ ہاتھ میں لئے گئے اسکولوں کالجوں میں کام کاج درس و تدریس دیکھنے کوملا اور ایک دہائی کے بعد حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن کے آر پار ہزاروں ہیکٹئر کھیتوں کھلیانوں میں ہریالی نظرآ ئی ۔بھارت پاکستان کے مابین حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر جنگبندی معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث بھارت پاکستان زیرانتظام کشمیرمیں سرحدوں کے قریب رہنے والے لوگ فائرنگ رینج سے نکل کر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہویئے تھے اور جب ان کے کانوں میں یہ خبر پڑی کہ بھارت پاکستان نے جنگ بندی معاہدے معاہدے پرمن وعن عمل کرنے کافیصلہ کیاہے سینکڑوں کی تعداد میں ان سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگ اپنے گھروں کولوٹ آئیںاور پچھلے ایک سال سے وہ اطمنان سکون کی زندگی گزار رہے ہیں ۔بھارت پاکستان کے مابین اگر پانچ برسوں میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کاجائزہ لیاجائے توسرحدوں پرتعینات فورسز کے دو ہزار سے زیادہ جوان زخمی اور اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھوبیٹھے اور جہاں تک عام شہریوں کاکہناہے کہ مختلف زررائع سے جواعداد شمار ظاہرہورہے ہے ان کے مطابق بھارت پاکستان فو ج کے مابین جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نے بھارت پاکستان کشمیرمیں پانچ برسوں سے 340افراد اپنے جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے 350کے قریب رہائشی مکانوں گاؤ خانوں کو نقصان پہنچا سینکڑوں ہیکٹئراراضی کئی برسوں سے ریگستان بن گئی تھی ۔بھارت پاکستان زیرا نتظام کشمیرمیں سینکڑوں کسان اپنے کھیتوں سے محروم ہوگئے تھے ۔سیز فائر معاہدے پر من عن عمل کرنے سرحدی علاقوں کے لوگوں نے اطمنان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم صرف 2020کی بات کرے تو پانچ ہزار پانچ سو بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تھی اور جب دونوں ممالک کے ڈائریکٹر ملٹری آپریشنوں نے جنگبندی معاہدے پر من عن عمل کرنے کافیصلہ کیا تونہ کوئی زخمی ہوا نہ کسی کی جان ضائع ہوئی آر پار اطمنان سکون دکھائی دے رہاہے کھیت کھلیان پھرسے آباد ہوئے نونہال درس وتدریس سے آراستہ ہوئیں سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کوانتظامیہ کی جانب سے بنیاد ی سہولیا ت فراہم کرنے کی کارروائیاں شروع کی گئی، لوگ کاروبا رکے ساتھ جڑ گئے اور آر پار رہنے والے لوگوں نے بھارت پاکستان کی حکومتوں پرزور دیاکہ بات سے ہی بات بنتی ہے دونوں جمہوری ممالک ہے بھارت عدم تشدد میں یقین رکھتاہے پاکستان کابھی دعویٰ ہے کہ ہم جارحیت کے متمنی نہیں ہے۔ آر پار رہنے والے لوگوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کی حکوکت کودور اندیشی صبر وتحمل کامظاہراہ کرنا ہوگا نہ صرف جنگبندی معاہدے پرمن وعن عمل ہونی چاہئے دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آئے لوگوں کوملنے کاموقع فراہم کرے تشدد کوخیربا دکریں ایک نئی صبح کی شروعات کرے تاکہ بر صغیرکے دونوں ملک شاداب آباد رہے اور ان میں محبت کی ایک نئی صبح پھر سے نمودار ہوجائے تاکہ دونوں ممالک کے مابین جوکشیدگی تناؤ پایاجارہاہے ا سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کیاجاسکے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں