تواریخی مغل گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل بند 54

تواریخی مغل گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل بند

خطہ پیر پنچال کے آر پار لاکھوں لوگوں کا آپسی رابطہ منقطع
سرینگر/25فروری/تواریخی مغل گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل بند پڑا ہے جس کے نتیجے میں خطہ پیر پنچال کے آر پار لاکھوںافراد کی آواجاہی معطل ہوکے رہ گئی ہے ۔عوامی حلقوں نے اس پر سخت حیرت کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دور جدید میں اس اہم شاہراہ کو 6ماہ تک بند رکھا جاتا ہے جس کے نتیجے میںلوگوں کو سرینگر جموں کے پُر خطر روڑ پر سفر کرنا مجبوری بن جاتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق تواریخی مغل روڑ جو کہ سرینگر جموں شاہراہ کے متبادل کے طور پر سابقہ سرکار نے دہائیوں بعد دوبارہ کھول دیا تھا تاہم اس شاہراہ کی جانب حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے شاہراہ قریب چھ ماہ تک بند رہتی ہے جس کی وجہ آر پار لاکھوں لوگوں کا آپسی رابطہ منقطع رہ جاتا ہے مذکورہ روڑ شوپیاں سے محض 96کلو میٹر ہے جس پر برفباری کے بعد ٹریفک بند رہتا ہے عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ اگرسرکار چاہے تو اس سڑک کو سال کے 12مہینے ہی ٹریفک کی نقل و حمل کیلئے کھلا رکھا جاسکتا ہے تاہم حکام کی اس طرف عدم توجہی کے نتیجے میں مذکورہ شاہراہ بند رہتی ہے ۔مذکورہ سڑک کئی ماہ سے بند ہے اور ابھی تک اس شاہراہ کوٹریفک کی نقل و حمل کیلئے دوبارہ نہیں کھولاگیا جو باعث حیرت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دور جدید میں محض 96کلو میٹر لمبی سڑک سے برف ہٹانا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے ۔ مذکورہ روڑ بند رہنے کے نتیجے میں لوگوں کو سرینگر جموں شاہراہ پر سفر کرنا پڑتا ہے جو کہ خطروں سے پُر ہے اور آئے روز اس سڑک پر پسیاں گرآنے کی وجہ سے بند رکھا جاتا ہے جبکہ سڑک پر ٹریفک حادثات کا ہونا معمول بن گیاہے اور مغل روڑکا اس کا متبادل کے طور پر سابقہ سرکار نے کھولنے کامنصوبہ بنایا تھا تو آج تک اس کو مکمل طور پر متبادل کے طور پر استعمال کیوں کیا جاتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں