60

جموں و کشمیر کے اراکین پارلیمنٹ کی تجاویز بحث کے لیے حد بندی کمیشن کا اجلاس منعقد

سری نگر24،فروری //حد بندی کمیشن کی جمعرات کو دہلی میں میٹنگ کی جس میں جموں و کشمیر کے اراکین پارلیمنٹ کی تجاویز پر غور کیا گیا، جو اس کی حد بندی کے مسودے کی تجویز پر پینل کے ایسوسی ایٹ ممبر ہیں۔ مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق میٹنگ کی صدارت جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی نے کی ہے اور اس میں چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی)، جموں و کشمیر ریاست کے الیکشن کمیشن کے سربراہ، اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے چیف الیکٹورل آفیسر نے شرکت کی23 فروری کو، مرکزی حکومت نے حد بندی کمیشن کی مدت میں توسیع کی تھی، جس کا کام جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے مزید دو ماہ کے لیے 5 مئی 2022 تک بڑھایا گیا تھا۔حد بندی کمیشن مارچ 2020 میں تشکیل دیا گیا تھا۔کمیشن کا تیسرا رکن جموں اور کشمیر کے یونین ٹیریٹری کے ریاستی الیکشن کمشنر ہیں۔ کمیشن کے پاس پانچ ایسوسی ایٹ ممبران بھی ہیں جنہیں اسپیکر لوک سبھا نے نامزد کیا ہے۔ کمیشن پہلے ہی 2011 کی مردم شماری سے متعلق اضلاع اور حلقوں کے اعداد و شمار اور نقشوں سے متعلق میٹنگوں کا ایک سلسلہ منعقد کر چکا ہے۔اس سے پہلے، اس نے تمام ایسوسی ایٹ ممبران کو بات چیت کے لیے مدعو کیا، جس میں دو ایسوسی ایٹ ممبران نے شرکت کی۔ سول سوسائٹیز اور یونین ٹیریٹری سے عوام کے اراکین کی طرف سے حد بندی سے متعلق مختلف پہلوؤں پر متعدد نمائندگییں بھی موصول ہوئی ہیں۔ کمیشن نے پہلے ہی ایسی تمام تجاویز کا نوٹس لیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ حد بندی سے متعلق زمینی حقائق کے تناظر میں ان پر مزید غور کیا جائے۔کمیشن توقع کرتا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز تعاون کریں گے اور قیمتی تجاویز دیں گے تاکہ حد بندی کا کام بروقت مکمل ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں