58

ہندپاک تجارت وقت کی اہم ضرورت

دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہے//عبدالرزاق
سری نگر21،فروری //اسلام آباد نے اگست 2019میں نئی دہلی کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد معطل کر دیا تھاپاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے بھارت کے ساتھ تجارت کی بحالی کی حمایت کی ہے، جسے اسلام آباد نے اگست 2019میں نئی دہلی کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد معطل کر دیا تھا۔ مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، داؤد نے اتوار کو میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تجارت وقت کی ضرورت ہے اور دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔جہاں تک وزارت تجارت کا تعلق ہے، اس کی پوزیشن بھارت کے ساتھ تجارت کرنا ہے۔ اور میرا موقف یہ ہے کہ ہمیں بھارت کے ساتھ تجارت کرنی چاہیے اور اسے اب کھول دیا جانا چاہیے،‘‘ داؤد نے کہا، جو ٹیکسٹائل، صنعت، پیداوار، اور سرمایہ کاری پر وزیر اعظم کے مشیر کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔بھارت کے ساتھ تجارت سب کے لیے بہت فائدہ مند ہے، خاص طور پر پاکستان۔ اور میں اس کی حمایت کرتا ہوں، انہوں نے مزید کہا، ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق۔داؤد کے تبصروں سے پاک بھارت دوطرفہ تجارتی تعلقات کی جزوی بحالی کی امید پیدا ہوتی ہے، جو 5اگست 2019کو نئی دہلی کے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے بعد معطل ہو گئے تھے۔مارچ2021 میں پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بھارت سے چینی اور کپاس کی درآمد پر پابندی ہٹا دی تھی۔ تاہم، یہ فیصلہ فوری طور پر واپس لے لیا گیا کیونکہ یہ ابھر کر سامنے آیا کہ پاکستان کی وزارت خزانہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارت خارجہ کو شامل کیے بغیر یہ بڑا اقدام اٹھایا2019 میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے ہندوستان کے اقدام نے پاکستان کو ناراض کیا، جس نے سفارتی تعلقات کو گھٹا دیا اور اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر کو ملک بدر کر دیا۔پاکستان نے بھارت کے ساتھ تمام فضائی اور زمینی رابطے بھی منقطع کر دیے اور تجارتی اور ریلوے خدمات بھی معطل کر دیں۔ہندوستان نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی، دشمنی اور تشدد سے پاک ماحول میں پاکستان کے ساتھ معمول کے ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے۔ بھارت نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ماحول بنانے کی ذمہ داری پاکستان پر ہے۔ہندوستان نے پاکستان سے یہ بھی کہا ہے کہ مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے اور انہوں نے اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ ہندوستان پر مختلف حملوں کے ذمہ دار دہشت گرد گروپوں کے خلاف قابلِ عمل اقدامات کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں