ہندوستان ہر شعبے میں نوجوانوں کی طاقت کو بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کررہا ہے 69

بجٹ 2022: محدود وسائل میں وسیع تبدیلی کے امکا نات: مودی

نوجوانوں کو بااختیار بنانا ، ہندوستان کے مستقبل کو بااختیار بنانا ہے
نئی دہلی، 21فروری // وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اگلے سال کے لیے پیش کیا جانے والا بجٹ اعداد و شمار کی کتاب نہیں، بلکہ ایک بڑی اسکیم ہے جسے اگر صحیح طریقے سے لاگو کیا جائے تویہ محدود وسائل کے باوجود ایک بڑی تبدیلی لانے والا بجٹ ہوسکتا ہے۔مسٹر مودی بجٹ 2022-23میں تعلیم اور ہنر مندی کے شعبوں پر مرکزی بجٹ 2022کے مثبت اثرات پر ایک ویبینار سے خطاب کر رہے تھے۔مسٹر مودی نے کہا کہ بجٹ میں معیاری تعلیم کو آسان بنانے، ہنر کی ترقی، شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائننگ کے شعبے میں ہندوستان کے قدیم تجربے اور تجربات کو نصاب میں شامل کیے جانے اور اینیمیشن، ویڑول ایفیکٹس، گیمنگ کامکس پر ہندستان کے کارناموں کو بین الاقوامی سطح پر لے جانے پر زور دیا گیا ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی نے ملک کے تعلیمی نظام کو وباکے دوران جاری رکھا اور آج اختراع ہمارے ملک میں شمولیت کو یقینی بنا رہی ہے اور اس سے بھی آگے بڑھ کر ملک زیادہ سے زیادہ تال میل اور ارتباط کی طرف بڑھ رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو ملازمتوں کے بدلتے تقاضوں کے مطابق تیار کرنے سے ہی ہندوستان میں نوجوانوں کی آبادی کا فائدہ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ صرف اعدادوشمار کی کتاب نہیں ہے، اگر اس بجٹ کو صحیح طریقے سے لاگو کیا جائے تو یہ محدود وسائل میں بھی بڑی تبدیلیاں لا سکتا ہے۔ ویبینار میں مرکز کے کئی وزراء ، تعلیم، ہنرمندی کی ترقی، سائنس، ٹیکنالوجی اور تحقیق کے اہم اسٹیک ہولڈرزبھی موجود تھے۔وزیر اعظم نے قوم کی تعمیر کے عمل میں نوجوان نسل کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ مستقبل کے قوم ساز نوجوانوں کو بااختیار بنانا ، ہندوستان کے مستقبل کو بااختیار بنانا ہے۔وزیر اعظم نے بجٹ 2022میں نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنانے سے متعلق پانچ پہلووں پر سب سے زیادہ زور دیا جس میں معیاری تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سب کے لیے معیاری تعلیم کی سہولت اور ہنرمندی کی ترقی پر توجہ دی گئی ہے۔ ڈیجیٹل اسکل ایکو سسٹم بنانے، صنعت کی طلب کے مطابق مہارت کی ترقی اور صنعتوں کی ضروریات کے ساتھ بہتر تعلق پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اسی طرح شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائننگ کے میدان میں ہندوستان کے قدیم تجربے اور سائنس کو تعلیم میں شامل کرنے کا منصوبہ ہے۔وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ یہ ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی تھی جس نے وبا کے دوران ملک کے تعلیمی نظام کوجاری و ساری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹل خدمات کی دستیابی کے حوالے سے معاشرے میں فرق کم ہو رہا ہے اور جدت و اختراع ہمارے ملک میں شمولیت کو یقینی بنا رہی ہے۔ اب اس سے اور بھی آگے بڑھ کر ملک انٹیگریشن کی طرف بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ای ودیا، ون کلاس ون چینل، ڈیجیٹل لیب، ڈیجیٹل یونیورسٹی جیسے اقدامات سے ایک تعلیمی انفراسٹرکچر تیار ہو رہا ہے جو ملک کے نوجوانوں کی مدد کرنے میں بڑا کردار ادا کرے گا۔مسٹر مودی نے کہاکہ یہ ملک کے سماجی و اقتصادی ڈھانچے میں دیہاتوں، غریبوں، پسماندہ، دلتوںاور قبائلی لوگوں کو بہتر تعلیمی حل فراہم کرنے کی کوشش ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں