جموں وکشمیرمیں منشیات فروشی اوراستعمال کاخطرناک رُخ 48

جموں وکشمیرمیں منشیات فروشی اوراستعمال کاخطرناک رُخ

تقریباً6لاکھ افراد منشیات کی لت میں مبتلائ//ایس ایس پی سری نگر
سری نگر:۱۸، فروری//جموں وکشمیرمیں منشیات کے عادی افرادکی تعدادتقریباً6لاکھ اوران میں سے 90فیصد کی عمر 17 سے 33سال ہونے کے بیچ ایس ایس پی سری نگر راکیش بلوال نے جمعر ات کوخبردارکیاکہ سماجی نوعیت کے جرائم بشمول خواتین کیخلاف جرائم بڑھنے کی ایک وجہ منشیات کااستعمال بھی ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق گزشتہ برس ماہ نومبر میں انتظامیہ کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ایک مطالعاتی رپورٹ کاحوالے دیتے ہوئے یہ انکشاف کیاگیاکہ جموں و کشمیر میں 6لاکھ نوجوان منشیات کے عادی بن چکے ہیں،جن میں سے90 فیصد 17 سے 33 سال کی عمر کے ہیں۔مطالعے یاتحقیق میں انکشاف کیاگیاکہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ جموں کشمیر میں تقریباً6لاکھ لوگ منشیات سے متعلق مسائل میں ملوث یامبتلاء ہیں جو کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی آبادی کا تقریباً 4.6 فیصد ہیں۔اس مطالعاتی رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاکہ منشیات کی مارکیٹ میں ہیروئن، کوکین اور براؤن شوگر جیسی غیر قانونی منشیات دستیاب ہیں۔ مطالعے یاتحقیق کے مطابق Drug De-ediction Centresیعنی نشہ چھڑانے کے مراکز میں داخل ہونے والے 90 فیصد مریض ہیروئن استعمال کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سری نگر کے نفسیاتی ہسپتال نے وادی کشمیر کے دو اضلاع میں ایک سروے کیا۔ انہوں نے جو پایا وہ چونکا دینے والا اور تشویشناک تھا۔ صرف سری نگر اور اننت ناگ اضلاع میں 10ہزار لوگ غیر قانونی منشیات بشمول ہیروئن، کوکین اور براؤن شوگر کا استعمال کر رہے تھے جن کی یومیہ مالیت 3.5 کروڑ روپے بنتی ہے۔منشیات سے پیداشدہ سنگین صورتحال کے تناظر میں ایس ایس پی سری نگر راکیش بلوال نے جمعر ات کوخبردارکیاکہ سماجی نوعیت کے جرائم بشمول خواتین کیخلاف جرائم بڑھنے کی ایک وجہ منشیات کااستعمال بھی ہے ۔ سری نگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے ایک میڈیاادار ے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر میں خواتین کے خلاف جرائم میں اچانک اضافہ نہیں ہوا ہے لیکن حال ہی میں کچھ معاملات سامنے آئے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ منشیات اور والدین کی اپنے بچوں میں نگرانی کی کمی شہر میں جرائم کی 2 بڑی وجوہات ہیں۔ ایس ایس پی راکیش بلوال نے کہا کہ شناخت شدہ پولیس پر خواتین کے خصوصی دستے کو شہر بھر میں تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر میں جرائم میں ملوث نوجوان مختلف منشیات کے عادی ہیں جو بالآخر مختلف جرائم کی طرف لے جاتے ہیں۔چوری کی وارداتوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کی وجہ سے بھی چوری ہوتی ہے۔ہم ایک جامع نقطہ نظر کی پیروی کر رہے ہیں۔ اور آپ جلد ہی فرق دیکھیں گے۔ ہمیں عوامی تعاون کی ضرورت ہے جو ابھی تک ہماری توقع کے مطابق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منشیات کے دائمی عادی افراد کے خلاف PSA کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ایس ایس پی سری نگر نے کہاہم منشیات کی زنجیر کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم سمجھ چکے ہیں کہ 2یا3 منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے سے کچھ نہیں ہو گا۔ ہمیں کچھ وقت دیں اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ لوگ فرق محسوس کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں