سرینگر/ 07فروری/یکہ طرفہ مسئلہ کشمیر کی حل کی مخالفت کا عندیہ دیتے ہوئے چین نے کہا کہ کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور کوئی بھی حل کشمیریوں پر ٹھونسا نہیں جاسکتاہے مسئلے کوبات چیت کے زریعے حل کرنے کی حمایت کرتے ہوئے چین نے کہا کہ خطے میں دفاعی اور سیکورٹی تعاون امن استحکا م کے لئے لازمی ہے ۔ برصغیر کے تین بڑے ممالک کے مابین تعلقات کواُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسئلے کوپرُ امن طریقے سے حل کیاجانا چاہئے اور خطے میں اختلافات کوہوا دینے کی کوئی ضرورت نہیں ۔اے پی آ ئی کے مطابق چین پاکستان نے مشترکہ اعلانیہ جاری کیاجس کے دوران چینی وزیر خارجہ نے صدر کے اس بیان کوپھر دہرایا کہ چین کشمیر کے مسئلے کومتنازعہ تصورکرتاہے اور کسی کویکہ طرفہ اقدامات اٹھانے کی اجازت نہیں دیگا۔کشمیرکی متنازعہ حیثیت اقوام مقردادوں میں موجود ہے اور یہ مسئلہ باہمی بات چیت کے ذریعے حل ہوگا جسکی چین بر پور حمایت کرتاہے بھارت پاکستان کوچاہئے کہ اپنے تمام تر اختلافات کو باہمی مزاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرے تاکہ خطے میں جو توازن بگڑگیاہے اس سے پھر سے پٹری پر لایاجاسکے اور کشمیرکے مسئلے پر کسی اور کو زبان دراز کرنے کاموقع نہ ملے ۔چین نے کہاکہ مزاکرات کے بغیر اور کو ئی چارہ نہیں خطے میں جتنے بھی مسائل ہے ان کاحل بات چیت میں مضمر ہے ۔مضبوط دفاعی اور سیکورٹی تعاون کوخطے کے امن کے لئے لازمی قرار دیتے ہوئے چینی صدر نے کہاکہ چین کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کے عزائم نہیں رکھتاہے اور نہ ہی کسی کی جارحیت کوقبول کرسکتاہے ۔انہوںنے کہا کہ خطے کے تین بڑے ممالک کے مابین بہتر تعلقات وقت کی اہم ضرورت ہے اور یہ تعلقات تب ہی پائیدار مضبوط و مستحکم ہونگے جب مسائل کے حل کے لئے سبہی فریق نیک نیتی اور صدق دلی کے ساتھ آ گے آ ئینگے ۔انہوںنے کہا کہ چین خطے میں اشتراکیت کی پالسی پرگامزن ہے اور ہم تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ بہترتجارت پائیدار تعلقات اور امن کے خواست گار ہے ۔
45